मुस्कुराहटें
पंडितो-मुल्ला -----
पंडितो-मुल्ला दो गहरे दोस्त थे इक चाल में,
खूब बनती, खूब छनती दोनों की हर हाल में,
एक दिन मुल्ला ये बोला, सुन कि ऐ पंडित महान!
बाँधता तू है ग़लत, पेशाब में अपने ये कान ?
सुन के पंडित ने कहा और वज़ू तेरा मियाँ?
गंध करता है कहाँ से ? साफ़ करता है कहाँ ?
तेरे मेरे आस्थाओं में ज़रा सा फ़र्क़ है,
मेरी कश्ती नर्क में है, तेरा बेडा ग़र्क़ है.
نہلے پر دہلا
پنڈت و مللہ دو باہم، دوست تھے اک چال میں،
خوب بنتی ، خوب چھنتی ، دونوں کی ہر حال میں ٠
ایک دن مللہ نے پوچھا ، سن کہ ائے پنڈت مہان،
جاتا ہے پیشاب کو ، کیوں باندھتا ہے اپنے کان ؟
سن کے پنڈت نے کہا ، جیسے وضو تیرا میاں
گندہ کرتا ہے کہاں سے اور دھوتا ہے کہاں ٠
*
ایک دن پنڈت نے چھیڑا، مللہ ائے قلب سیاہ
جب ڈکاریں آتی ہیں ، علحمد کی لیتا ہے تھاہ
پاس تیرے ہر گھڑی، اوسر کی ہوتی ہے دعا،
ہے کوئی ایسی دعا ، جو بعد ہو خارج ،
بولا ملا ہاں ! ہے نہ ائے کاشی نریش،
ایسے موقعہ پر پڑھا کرتا ہوں میںجے جے گنیش ٠
No comments:
Post a Comment